بنت ِ مشرق کے کارہائے نمایاں
بنتِ مشرق محترمہ مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کا خاندان اپنی مشرقی اقدار و روایات سے جانا پہچانا جاتاہے۔ محترمہ مریم نوازصاحبہ کے دادا جان میاں محمد شریف (مغفور) اپنے شریفانہ اخلاق، وضع داری، رکھ رکھاؤ، غریب نوازی، فیاضی، فراخ دلی، مہمان نوازی اور نرم دلی کے حوالے سے خاصہ شہرہ رکھتے تھے۔ یہ سب اوصاف وطنِ عزیز کے تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیراعظم جناب میاں محمد نوازشریف صاحب کی شخصیت میں بھی پوری پاکستانی قوم کو نظر آئے۔ محترم سابق وزیراعظم میاں نوازشریف صاحب جب سعودی عرب میں جلاوطنی کا زمانہ کاٹ رہے تھے، ان دنوں وہ اپنے والدِ گرامی خُلدآشیانی میاں محمد شریف (مرحوم و مغفور) کی خدمت میں پیش پیش رہتے، اسی طرح وہ اپنی والدہ مرحومہ کی خدمت کرتے اور ان سے دعائیں لیا کرتے۔ بنتِ مشرق محترمہ مریم نواز صاحبہ نے سیاست میں انتہائی مشکل دور دیکھا۔ انہوں نے ہمت نہ ہاری اور میدانِ عمل میں اتریں۔ انہیں تقریر کا فن قدرت کی طرف سے ودیعت ہوا ہے اور جب وہ ہزاروں لاکھوں کے مجمع میں تقریر کرتی ہیں تو الفاظ و تراکیب سامعین و حاضرین کو متاثر کرتے چلے جاتے ہیں۔
پاکستان کو مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ اور دخترِ مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو نصیب ہوئیں، ان کا مقام و مرتبہ اپنا اپنا ہے۔ پاکستان نئے دور میں داخل ہوا ہے تو بنتِ مشرق محترمہ مریم نواز کو بطور وزیراعلیٰ پنجاب خدمات انجام دینے کا موقع ملا ہے۔ بنتِ مشرق نے جس دن سے یہ عہدہ سنبھالا ہے اس دن سے آج تک قائداعظم محمد علی جناحؒ کے قول پر عمل کرتے ہوئے کام، کام اور کام کی طرف دھیان دیا ہے۔ ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے پہلے طوفان تھے، افراتفری تھی، خزاں تھی، سڑکوں پر زبانی جمع خرچ اور للکار کی یلغار تھی اور اب بنتِ مشرق نے اپنے کام اور عوامی خدمات کی بدولت ایسی دھاک بٹھائی کہ مخالف بھی معترف نظر آنے لگے۔ مجھے یاد ہے کہ جب نوازشریف پہلی مرتبہ وزیراعظم بنے تو لوگوں میں کتنا جوش و خروش تھا۔ بعد میں انہوں نے ایٹمی دھماکوں کے ساتھ دیگر منصوبوں کے دھماکے بھی کیے۔ اب بنتِ مشرق شب و روز اپنے والدِ گرامی کے نقشِ قدم پر چلتی نظر آ رہی ہیں۔ راقم الحروف کی رہائش رائے ونڈ کی طرف ہے جس کی وجہ سے روزانہ اڈہ پلاٹ سے گزرتا ہوں، پہلے راستہ تنگ اور سڑک پر ریڑھیاں دکھائی دیتی تھیں۔ اب سڑکیں کشادہ ہو گئی ہیں، دکان داروں کی سہولت کے لئے محترمہ مریم نواز نے دکانوں کے آگے ٹف ٹائلز لگوا دی ہیں، ریڑھیاں بیرونِ ممالک کی طرح سجے بازاروں کی مانند دکھائی دیتی ہیں۔ کینسر ہسپتال بھی محترمہ مریم نواز کا بہت بڑا منصوبہ ہے، اس پر کام جاری ہے۔ سب سے بڑی خوبی جو محترمہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ذات کا حصہ ہے، وہ ہے خاندانی اخلاق۔ وہ شکالرشپ تقسیم کرتی ہیں تو قوم کے بچوں سے اس انداز سے مخاطب ہوتی ہیں کہ جیسے گھر میں والدہ اپنے بچوں سے گفتگو کرتی ہے۔ بنتِ مشرق، مشرقی اقدار و روایات کی خود امین ہیں اس لئے وہ نئی نسل کو اعلیٰ اخلاق، تہذیب اور بدتہذیبی سے دوری کا درس دیتی ہیں۔ ان کے مخالفین نے معاشرے میں سیاسی اختلاف کو پست زبان، رکیک جملوں،گالم گلوچ اور عدمِ برداشت میں بدل دیا تھا۔ محترمہ مریم نواز طلبہ و طالبات کو تعلیمی و تدریسی سہولیات سے مالامال کررہی ہیں۔ غریب بچوں کو وظائف مرحمت فرما رہی ہیں اور ان کی دعائیں سمیٹ رہی ہیں، مقبولیت اورشہرت خودبخود حاصل ہو جاتی ہے اگر قومی درد محسوس کیا جائے۔قومی لیڈر وہی ہوتا ہے جو قوم کے لئے کام کرے۔ سارا دن اگر کسی مخالف کے لتے لیتے گزر جائے اور اپنے سامعین سے صرف اس بات پر داد لی جائے کہ مخالف بُرا ہے اور ہم چومادیگرے نیست تو سارا وقت ”مخالف بُرا“ ریں ریں کنواں چلتا رہے گا اور قوم کا کچھ بھی سنور نہیں سکے گا۔
آج ہر سو بنتِ مشرق محترمہ مریم نواز صاحبہ کے درجنوں منصوبوں کی بدولت ٹرانسپورٹ، صحت، تعلیم، ہسپتال، تعلیمی ادارے غرض ہر شعبہ ہی تبدیل ہو رہا ہے۔ کاروباری لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے، مہنگائی کم ہو رہی ہے، ورکنگ کلاس بھی بنتِ مشرق کے لئے ہاتھ اٹھا اٹھا کر دعائیں کررہی ہے۔ اللہ تبارک تعالیٰ محترمہ کو وطنِ عزیز کی مزید خدمت کرنے اور اپنے عوام کے لئے مزید محنت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین