Read Urdu Columns Online

Mushkilat Ke Bawajud Hakoomat Aage Barh Rahi Hai

مشکلات کے باوجود حکومت آگے بڑھ رہی ہے

پاکستان 2012 نومبر کے بعد مستقل مسائل کا شکار ہے اور اس دروان تحریک انصاف کی حکومت عدم اعتماد کے بعد ختم ہوئی اور اسکے بعد 12 ماہ کے لیے مفادات کے تحت حکومت وجود میں آئی اور غریب عوام نے بہت مشکل وقت کاٹا اتنا مشکل کہ کرونا دور بھی اس طرح نہیں کاٹا تھا پھر ایسے انتخابات ہوئے جس کو عوامی رائے کا احترام نصیب نہ ہوسکااور اسکے بعد موجودہ حکومت قائم ہوئی اس حکومت نے وہ تمام فیصلے کئے جو ان کے نزدیک ملک کے مفاد میں تھے اختلاف رائے کی شدت کے باوجود فیصلے ہوئے اور عملدرآمد کی طرف بڑھے درست ہو یا غلط اس کا فیصلہ وقت اور حالات کرتے رہیں گے۔
عدلیہ میں بہت سے فیصلے کیے گئے افغان پالیسی55 سال بعد یکسر تبدیل ہوئی اور گولی کا جواب گولی سے اور محبت کا جواب محبت سے دینے کا فیصلہ کیا گیا کاش یہی رویہ باقی ممالک کے ساتھ بھی ملکی مفاد میں کر لیں تو آگے بڑھنے میںآ سانی ہوگی گلف اور سعودیہ میں فقیروں کو جانے سے روک لیں پی آئی اے کو مسافروں کے ساتھ بہتر رویہ اور بیرون ملک بدنامی سے باز کر لیں سمگلنگ پر قابو پا لیں ہنڈی سے نجات پا لیں زراعت کو ترقی دے لیں انڈسٹری کو چلا لیں غریب کو روٹی کپڑا اور مکان تو شاید نہ دے سکیں دوائی اور تعلیم ہی کا کچھ کر لیں اللہ کرے ہم آگے بڑھ سکیں ایسے اقدامات نظر آئیں کہ لوگ یقین کرنے لگیں کہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں تو لوگ امید اور سکوں کی تلاش میں محنت کرنے لگیں لیکن اس کے باوجود گزشتہ3 سال پر غور تو کرنا ہو گا اک نظر ڈال کے فیصلہ کرتے ہیں کہ ہم کہاںہیں۔
2022 میں شروع ہونے والے ایک گہرے بحران کے ساتھ پاکستان کی سیاسی صورتحال انتہائی غیر مستحکم ہے۔ بدامنی کا آغاز اس وقت ہوا جب سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، بالآخر 10 اپریل 2022 کو ان کی برطرفی ہوئی۔خان کی برطرفی نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا، ان کے حامیوں نے دعویٰ کیا کہ امریکہ نے پاکستان کی سیاست میں مداخلت کی تھی، جس کی وجہ سے ان کا خاتمہ ہوا۔ صورتحال اس وقت مزید بڑھ گئی جب خان کو دو بار گرفتار کیا گیا، پہلی 9 مئی 2023 کو اور پھر 5 اگست 2023 کو، ریاستی تحائف فروخت کرنے کے الزام میں۔
مظاہروں نے پرتشدد شکل اختیار کر لی، جس کے نتیجے میں زخمی، اموات اور عوامی املاک کو نقصان پہنچا۔ پاکستانی فوج کو بھی تنازعہ کی طرف راغب کیا گیا ہے، خان کے حامیوں نے ان کے خلاف حکومت کی پشت پناہی کا الزام لگایا ہے
سیاسی بدامنی نے خان کی برطرفی کی آئینی حیثیت اور اس کے بعد حکومت کے اقدامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔
بحران نے پاکستان کی معیشت پر بھی نمایاں اثر ڈالا ہے، افراط زر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں گراوٹ کے ساتھ بحران میں پاکستانی فوج کا کردار ایک تنازعہ کا شکار رہا ہے، کچھ لوگوں نے ان پر خان کے خلاف حکومت کی پشت پناہی کا الزام لگایا ہے۔
ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری رہنے کے ساتھ صورت حال ناساز ہوئی۔ مزید عدم استحکام اور تشدد کے امکانات کے بارے میں خدشات کے ساتھ بین الاقوامی برادری بھی صورتحال کو قریب سے دیکھ رہی ہے۔
پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتیں موجودہ حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں، لیکن ان کی کوششوں کو مختلف درجوں میں کامیابی ملی ہے۔پاکستان کی اپوزیشن بکھری ہوئی ہے، متعدد جماعتوں کے مختلف ایجنڈے اور نظریات ہیں۔ اس تقسیم سے ان کے لیے حکومت کے خلاف متحدہ محاذ پیش کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
حکمران جماعت کو قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے، جس کی وجہ سے اپوزیشن کے لیے قانون سازی یا اہم تبدیلیاں لانا مشکل ہو جاتا پاکستان کے اداروں، جیسے فوج اور عدلیہ، نے تاریخی طور پر ملکی سیاست کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اپوزیشن کو اپنے اہداف کے حصول کے لیے ان ادارہ جاتی رکاوٹوں کو دور کرنا چاہیے۔
اپوزیشن اپنے تحفظات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور عوامی حمایت کو متحرک کرنے کے لیے سڑکوں پر احتجاج اور مظاہرے کر سکتی ہے اگرچہ اپوزیشن کے پاس قانون سازی کی اکثریت نہیں ہے، لیکن وہ پھر بھی حکومتی بلوں اور اقدامات میں تاخیر یا رکاوٹ کے لیے پارلیمانی طریقہ کار کا استعمال کر سکتی ہے۔
اپوزیشن اپنی پوزیشن مضبوط کرنے اور حکومت کے خلاف متحدہ محاذ پیش کرنے کے لیے دوسری جماعتوں یا مفاد پرست گروپوں کے ساتھ اتحاد بنانے کی کوشش کر سکتی ہے۔اپوزیشن عدلیہ اور فوج جیسے اداروں کے ساتھ مل کر حکومت کے اقدامات اور پالیسیوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کرسکتی ہے۔
 2014 کا دھرنا: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) نے اسلام آباد میں 126 روزہ دھرنا دیا، جس کی وجہ سے وزیراعظم نواز شریف مستعفی ہوگئے۔
 2019 آزادی مارچ: جمعیت علمائے اسلام (ف) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اسلام آباد میں مارچ کا اہتمام کیا، جس کے نتیجے میں حکومت نے ان کے بعض مطالبات پر اتفاق کیا۔
آخر میں، جب کہ پاکستان کی اپوزیشن کو اہم چیلنجز کا سامنا ہے، وہ اب بھی حکومت کو چیلنج کرنے اور اپنے ایجنڈوں کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کر سکتے ہیں۔
مگر ان تمام کے باوجود حکومت آگے بڑھ رہی ہے فیصلے کر رہی ہے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں عوامی ریلیف نظر آ رہا ہے چیمپینزٹرافی ہو رہی ہے پی ایس ایل ہونے جا رہی ہے کرکٹ بہتر ہو رہی ہے میڈیا رینگ رہا ہے عالتیں کام کر رہی ہیں تو اس پر غور تو کریں کے ہم سب اس ملک کو ترقی یافتہ ملک میں کیسے تبدیل کر سکتے ہیں کیا لڑتے جھگڑتے، کاش ہم جیو اور جینے دو پر عمل کر سکیں۔

Check Also

Urdu Columns Today

Mohsin Naqvi Cricket Aur Pakistan Ki Safarti Kamyabi By Muhammad Akram Chaudhry

محسن نقوی‘ کرکٹ اور پاکستان کی سفارتی کامیابی پاکستان میں کوئی خبر جو عوام کی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *