الخدمت فاونڈیشن کا غزہ بحالی منصوبہ
پاکستان اس حوالے سے منفرد خصوصیات کا حامل ملک ہے جہاں درد دل رکھنے والے افراد کی کمی نہیں۔ اور اگر کہا جائے کہ ان کا دل دنیا میں بسنے والے ہر مسلمان اور انسان کے لیے دھڑکتا ہے تو بے جا نہ ہو گا۔ غزہ میں جب انسانیت سسک رہی تھی تو پاکستان کے عوام بیچین تھے اور انھوں نے ہر ممکن مدد کی۔ خاص کر جماعت اسلامی کے ذیلی ادارہ الخدمت فاؤنڈیشن کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انھوں نے پابندیوں میں بھی وہاں مدد پہنچائی۔ اب الخدمت فاؤنڈیشن نے 15ارب روپے سے غزہ بحالی پراجیکٹ شروع کیا ہے۔
7اکتوبر وہ بدقسمت دن تھا جب غزہ کے لاکھوں فلسطینیوں پر مسلط ہونے والی اسرائیلی جنگ نے ان کیلئے زندگی مشکل بنا دی۔ اس جنگ کے آغاز ہی سے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمن اور سیکرٹری جنرل سید وقاص انجم جعفری کی نگرانی میں ساڑھے 5 ارب روپے مالیت سے غزہ کے محصورین کیلئے امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئی تھیں۔ سینئر مینیجر میڈیا ریلیشنز الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان شعیب ہاشمی نے بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت 16 ائیر کارگو طیارے۔3بحری جہاز،اردن قاہرہ سے 5امدادی ٹرک 3,310ٹن کھانے پینے کی اشیاء پہنچائی گئیں۔الخدمت اکیڈمک سکالرشپ پروگرام کے تحت 400 میڈیکل و انجینئرنگ کے طلباء کی ماہانہ مالی معاونت ،2الخدمت غزہ سکول جبکہ قاہرہ میں غزہ کے مہاجرین کیلئے الخدمت سکولز میں 300 طلبہ و طالبات کی تعلیمی معاونت کی
الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت اہل غزہ و مہاجرین کیلئے اب تک 35000فوڈ بیگز۔ 225?066 فوڈکین 171?398پک پکائے کھانے کے فوڈ کین ،14000آٹے کے تھیلے ،20892 چاول بیگز،17442افطار پیک ،88000 پانی کی بوتلیں ،522?000 جیری کین ،اور 59?512دیگر فورڈ اشیاء فراہم کی گئیں۔
اسرائیل حماس میں جنگ بندی معاہدے کے بعد الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے غزہ میں جاری امدادی سرگرمیوں اور بحالی و تعمیرنو کے حوالے سے الخدمت فاؤنڈیشن کے مرکزی عہدیداروں نیغزہ کے عوام کے لیے جاری امدادی سرگرمیوں اور بحالی و تعمیر نو کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نیگزشتہ 15 ماہ میں ساڑھے 5 ارب روپے کی امدادی سرگرمیوں کے بعدا گلے 15 ماہ کے لیے ریلیف اور بحالی و تعمیر کے لیے 15 ارب روپے سے ’’ری بلڈ غزہ‘‘ مہم کا آغاز کر دیا ہے جس میں متاثرین کو عارضی شیلٹر ہوم، اشیائے ضروریات، اشیائے خوردونوش ، طبی سہولیات، ایمبولینس، موبائل ہیلتھ یونٹس، ادویات اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ابتدائی طور پر غزہ میں1 ہسپتال کی بحالی، مکمل یا جزوی طور پر متاثرہ 5 سکولوں کی تعمیر نو اور 25 مساجد کی تعمیر و بحالی کی جائے گی۔ غزہ کے متاثرین کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے 100سے زائد صاف پانی کے منصوبہ جات، مکانات اور چھت کی فراہمی کے لیے ریزیڈینشل ٹاوراور 3000 یتیم بچوں کی مستقل کفالت منصوبے کا حصہ ہے۔ صدر الخدمت نے بتایا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں نہ صرف ہزاروں انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے بلکہ غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہونے کے باعث لاکھوں متاثرین بے سروسامانی کے عالم میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کے عوام نے پہلے بھی اہل غزہ کے لیے دل کھول کر مدد کی اور ہمیں یقین ہے کہ اب بھی اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی بحالی و تعمیر نو کے لیے آگے بڑھیں گے۔ الخدمت اس سلسلے میں اپنے پارٹنر اداروں کے اشتراک سے فیلڈ میں موجود ہے اور اہل غزہ کے لیے ہر ممکن امداد جاری رکھے ہوئے ہے۔
ماہ رمضان المبارک اہل ایمان پر سایہ فگن ہونے والا ہے۔ الحمد اللہ اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد میں اہلِ ثروت حضرات انفاق فی سبیل اللہ کی راہ میں اربوں روپے مستحقین میں تقسیم کرتے ہیں۔ کاروبار سے وابستہ صنعتکار کارخانہ دار تاجر حضرات اس کار خیر کے کام میں بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ ہم اس ضمن میں اہلِ ثروت حضرات سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں تعمیر و بحالی کے منصوبے میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے ساتھ حسب سابق مالی تعاون کریں۔ پاکستانی قوم نے اسلامی ایمانی، انسانی، فلاحی جذبے کے تحت فلسطین سمیت جہاں کہیں بھی مسلم ممالک کے عوام کو ناگہانی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا انھوں نے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا اور الخدمت فاؤنڈیشن کی ٹیم نے اہل پاکستان کی ترجمانی کرتے ہوئے امانت دیانت کے ساتھ فلسطین کے مظلوموں اور سیلاب زلزلہ یا کسی اور ناگہانی آفت کے متاثرین تک امداد پہنچائی ہے۔
پاکستان کے تمام چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز۔تنظیم تاجران پاکستان۔ انجمن تاجران پاکستان مارکیٹوں کی آرگنائزیشنز، ٹرانسپورٹرز اور دوسرے کاروبار سے وابستہ بزنس مین عوام الناس کے تمام طبقات الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے غزہ فلسطین کی تعمیر و بحالی کے پروگرام میں مالی تعاون کریں تاکہ مظلوم فلسطینیوں کی اشک شوئی ہو سکے۔